کراچی (پاک نیوز 24)جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر خالدمحمود عراقی نے کہا ہے کہ ملک میں ذیابیطس اور قلبی امراض جیسی بیماریوں کا زیادہ پھیلاؤ ایک بڑا مسئلہ بن چکا ہے جس پر فی الفورتوجہ دینے کی اشد ضرورت ہے۔پاکستانی سائنسدانوں اور بالخصوص نوجوان سائنسدانوں کو سائنسی علوم کے ذریعے معاشرے کی مدد، مقصدیت سے بھرپور اور معاشرے سے قرب رکھنے والی تحقیق پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔جامعات کاکردار معاشرتی مسائل کے حل میں کلیدی ہے۔ تحقیق صحت کی دیکھ بھال اور تعلیم سے لے کر ٹیکنالوجی اور سماجی پالیسی تک ہماری زندگیوں میں بھرپور کردار ادا کر سکتی ہے۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے شعبہ فارماکولوجی جامعہ کراچی کے زیر اہتمام اور انٹرنیشنل سینٹر فارکیمیکل اینڈ بائیولوجیکل سائنسز(آئی سی سی بی ایس) جامعہ کراچی کے اشتراک سے آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کے پروفیسرسلیم الزماں آڈیٹوریم میں منعقدہ پہلی دوروزہ بین الاقوامی کانفرنس بعنوا ن:”فارما کولوجی اینڈ الائیڈ سائنسز“ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔کانفرنس میں پانچ ممالک سویڈن، ایران، برطانیہ، عمان، امریکہ کے محققین سمیت 300 کے قریب ا سکالرز شرکت کر رہے ہیں جبکہ غیر ملکی سائنسدانوں کی شرکت آن لائن ہے۔ڈاکٹر خالد عراقی نے مزید کہا کہ ملک میں بیماریوں کا زیادہ پھیلاؤ ایک بڑامسئلہ بن گیا ہے جس کی روک تھام اور سدباب کے لئے خصوصی اقدمات اوراس طرف جلد ازجلد توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ہماراالمیہ یہ ہے کہ ڈاکٹر کی تجویز کے بغیر اینٹی بائیوٹک کا استعمال شروع کردیتے ہیں اور اگراس سے افاقہ نہیں ہوتا توبغیر سوچے سمجھے دوسری اینٹی بائیوٹیک استعمال کرناشروع کردیتے ہیں جو لمحہ فکریہ ہے۔ڈاکٹر خالد عراقی نے ایسی مفید بین الاقوامی کانفرنس کے انعقاد پر شعبہ فارماکولوجی کی کوششوں کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ یہ کانفرنس فارماکولوجی اور اس سے متعلقہ شعبوں میں قومی اہمیت کے اہم مسائل کو حل کرنے میں مددگار ثابت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی کانفرنسز سے سائنس اور تعلیم میں ہونے والی پیشرفت اور ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کرنے کا موقع ملے گا۔ انٹرنیشنل سینٹر فارکیمیکل اینڈ بائیولوجیکل سائنسز جامعہ کراچی کی ڈائریکٹر پروفیسرڈاکٹر فرزانہ شاہین نے کہا کہ آئی سی سی بی ایس ترقی پذیر دنیا کی اعلیٰ تحقیقی اداروں میں سے ایک ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مرکز کے پاس ملک کا واحد سب سے بڑا ڈاکٹریٹ پروگرام ہے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ بین الاقوامی مرکز پبلک پرائیویٹ انٹرپرائز کی ایک انوکھی اور قابل تقلید مثال ہے۔ڈین فیکلٹی آف فارمیسی پروفیسرڈاکٹرحارث شعیب نے شعبہ فارماکولوجی کے فیکلٹی ممبران کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایسی اہم سائنسی کانفرنس کے انعقاد سے فارماکوڈائنامکس اور کلینکل فارماکولوجی میں اپنے کام کو پیش کرنے کے لئے معروف سائنسدانوں کے ساتھ بات چیت اور ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کرنے کا موقع ملے گا۔چیئر پرسن شعبہ فارماکولوجی جامعہ کراچی ڈاکٹر افشاں صدیق نے کہا کہ اس کانفرنس کا بنیادی مقصد فارماکولوجی کے شعبے میں علم کے تبادلے اور جدت کے لیے ایک متحرک پلیٹ فارم بناناہے جس میں دنیا بھر کے محققین، سائنسدانوں اور پیشہ ور افراد کو فارماکولوجی اور اس سے منسلک سائنسز میں علم،خیالات اور اختراعات کا اشتراک کرنے کے لیے اکٹھا کرنا ہے۔