کراچی (اسٹاف رپورٹر) پیپلزپارٹی کراچی ڈویژن کےصدر و صوبائی وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کا قتل عدالتی قتل تھا اور خود سپریم کورٹ نے تسلیم کیا ہے کہ شہید کو انصاف نہیں ملا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز پیپلز سیکرٹریٹ کراچی میں شہید ذوالفقار علی بھٹو کی برسی کے سلسلے میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پیپلز سیکرٹریٹ میں منعقدہ قرآن خوانی اور فاتحہ خوانی کی تقریب میں پیپلز پارٹی سندھ کے جنرل سیکرٹری سید وقار مہدی، خواتین ونگ کراچی کی صدر ڈاکٹر شاہدہ رحمانی، رکن قومی اسمبلی کرنل اسد عالم نیازی، آصف خان، فرحان غنی، لالہ رحیم، یاسمین بٹ، سرور غازی سمیت دیگر عہداردان و کارکنان موجود تھے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا کہ آج شہید بھٹو کا 45 ویں یوم شہادت ہے۔ رمضان المبارک کے باعث ہم نے اس بار برسی کی مرکزی تقریب 4 اپریل کی بجائے 14 اپریل کو منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور صدر آصف علی زرداری کی ہدایات پر یہ جلسہ لاڑکانہ میں 14 اپریل کو منعقد ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ہم 44 سال سے برسی منا رہے ہیں لیکن اس بار 45 ویں یوم شہادت دوسروں سے مختلف ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے خود کہا ہے کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کو انصاف نہیں ملا اور یہ شہید ذوالفقارعلی بھٹو کو عدالتی قتل تھا۔ سعید غنی نے کہا کہ سپریم کورٹ نے ان کی عدالتی قتل کلنگ کی تھی اور خود سپریم کورٹ کے ججوں نے تسلیم کیا ہے کہ شہید بھٹو کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے۔ سعید غنی نے کہا کہ صدر آصف علی زردرای نے سپریم کورٹ کو ریفرنس بھیجا تھا اوع اب ہمیں اطمینان ہے شہید ذوالفقارعلی بھٹو کو انصاف ہمارے سامنے ملا ہے۔ اس موقع پر سید وقار مہدی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج جو تناور درخت آپ کے سامنے موجود ہے اس کو شہید ذوالفقار علی بھٹو نے اپنی محنت اور محبت سے بویا اور آج یہ تناور درخت اس بات کی غمازی کررہا ہے کہ شہید کا خون کبھی رائیگاں نہیں جاتا۔
تقریب کے اختتام پر ڈاکٹر علامہ شاہ فیروز الدین رحمانی نے فاتحہ خوانی کروائی۔