کراچی…
کے۔ الیکٹرک کی بجلی چوروں اور نادہندگان کے خلاف مسلسل کارروائیاں جاری ہیں۔ پاور یوٹیلیٹی نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے تعاون سے منگھوپیر ماربل انڈسٹریل ایریا میں کارروائی کرتے ہوئے 1000 کلو گرام کنڈہ ہٹا دیا جبکہ ایک ٹرانسفامر غیر قانونی طور پر ماربل انڈسٹری کو بجلی مہیا کرنے پر منقطع کرنے کے بعد علاقے سے ہٹا دیا گیا جس پر چند شر پسند عناصر کی جانب سے مزاحمت کا سامنا کرنا بڑا۔
یاد رہے آخری 6 ماہ کے دوران صرف ماربل انڈسٹری میں پولیس کے ساتھ 18 مرتبہ کنڈہ ہٹانے کی مہم چلائی جا چکی ہے۔
اس سے پہلے ماہ رمضان میں بجلی چوری کے خلاف ایک مہم کے دوران 300 کلوگرام غیرقانونی کنکشنز (کنڈوں) کو کے۔ الیکٹرک کی تنصیبات سے ہٹا دیا،جبکہ منگھوپیر میں کنڈا مافیا کے خلاف اپریشن کے دوران ایک ٹراسفارمر کو بھی ہٹا یا گیا جو کہ بزنس کمیونٹی کی یقین دہانی کے بعد بحال کر دیا گیا تھا، اس پی ایم ٹی کے ذریعے انڈسٹریل ایریا میں غیر قانونی کنکشن مہیا کیے جا رہے تھے-
غیر قانونی کنکشنز نیٹ ورک کے حفاظتی اصولوں کو نظرانداز کرتے ہیں، جس سے کے۔ الیکٹرک کے انفرااسٹرکچر کو نقصان اور شہریوں کے لیے حفاظتی خطرات بڑھ جاتے ہیں۔ یہ مہم بجلی کی چوری کے باعث ہونے والے نقصانات کو کم کرنے اور رہائشیوں کے لیے خطرات ختم کرکے ایک محفوظ کمیونٹی بنانے کے لیے چلایی جاتی ہے۔
اس وقت کے۔ الیکٹرک کا 70 فیصد نیٹ ورک لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ ہے، جب کہ زیادہ چوری والے علاقوں میں نقصانات کم کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ بجلی کی چوری اور بلوں کی عدم ادائیگی دو اہم عوامل ہیں، جس کے ذریعے کسی علاقے میں لوڈشیڈنگ دورانیہ کا تعین کیا جاتا ہے۔ کم نقصانات والے علاقوں میں معمولی یا بالکل بھی لوڈ شیڈنگ نہیں ہوتی، جو بجلی کے ذمہ دارانہ استعمال اور بروقت ادائیگی کے فوائد کو ظاہر کرتا ہے۔
کے۔ الیکٹرک کی صارفین، کمیونٹی رہنماؤں اور مقامی نمائندوں سے اپیل ہے کہ وہ بجلی چوری کی حوصلہ شکنی کریں اور بلوں کی بروقت ادائیگی کو یقینی بنائیں۔ یہ اقدامات شہر میں بجلی کی بلاتعطل فراہمی کے لیے اہم ہیں۔ اگرچہ کے۔ الیکٹرک چوری کے خلاف اپنی مہم جاری رکھے ہوئے ہے، تاہم ادارہ اس بات پر زور دیتا ہے کہ اس طرح کی غیرقانونی سرگرمیوں کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیح ہونی چاہیے تاکہ سب کے لیے پائیدار توانائی کی فراہمی ممکن بنائی جاسکے۔