کراچی: کے۔ الیکٹرک نے پاور ایکوزیشن پروگرام (پی اے پی) کے تحت اپنے جنریشن مکس میں قابل تجدید توانائی کے حصے کو بڑھانے کی جانب ایک اہم سنگ میل عبور کرلیا ہے۔
کمپنی کو وندر اور بیلہ (بلوچستان) میں 150 میگاواٹ قابل تجدید توانائی کے ابتدائی سولر منصوبوں کے لیے 15 بولیاں وصول ہوگئی ہیں۔
کے۔ الیکٹرک 2030 تک اپنے پیداواری صلاحیت میں قابل تجدید توانائی منصوبوں کا حصہ 30 فیصد کرنے کا خواہاں ہے۔ ان منصوبوں کی نیپرا سے منظوری کے بعد رواں سال کے آغاز سے مسابقتی بولی کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔ یہ شفاف طریقہ کار کے۔ الیکٹرک کے پائیدار توانائی کے عزم کا ثبوت ہے۔ پاور یوٹیلیٹی آئندہ 5 سال میں 1300 میگاواٹ کے قابل تجدید توانائی کے منصوبوں کا اضافہ کرنا چاہتی ہے، جو پائیدار توانائی کے مقصد کے عین مطابق ہے۔
کے۔الیکٹرک کے سی ای او سید مونس علوی نے اس پیش رفت پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شمسی توانائی کے ابتدائی منصوبوں کے لیے 15 بولیاں آنا کے۔ الیکٹرک اور پاکستان کے لیے ایک اہم سنگ میل ہے۔ یہ کامیابی مقامی اور بین الاقوامی اداروں کی کے۔ الیکٹرک پر بطور برانڈ اور پاکستان کی معاشی ترقی پر اعتماد کی عکاسی کرتی ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ کئی معروف کمپنیاں ہمارے وژن کے مطابق کراچی کے مضبوط، مستحکم اور پائیدر توانائی کے مستقبل کی تعمیر میں ہماری شراکت دار بنیں گی۔ کمپنی کے ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن انفرااسٹرکچر میں تقریباً 2 ارب امریکی ڈالرزکی سرمایہ کاری کے منصوبے صارفین کے لیے قابل اعتماد بجلی کی فراہمی کو یقینی بناتے ہوئے جدت طرازی اور پائیدار ترقی کے ہمارے عزم کا ثبوت ہے۔
کے۔ الیکٹرک کے چیف اسٹریٹجی آفیسر شہاب قادر خان کا کہنا ہے کہ قابل تجدید توانائی کے یہ منصوبے پاور یوٹیلیٹی کے وژن اور نیپرا کی مقامی ایندھن اور ماحول دوست ذرائع کو ترجیح دینے کی ہدایات کے عین مطابق ہیں۔ ہم پُرامید ہیں کہ ان منصوبوں کی کامیابی سے دوسروں کی حوصلہ افزائی ہوگی اور یہ منصوبے کے۔ الیکٹرک کے فیول مکس کو متوازن بنانے کے ساتھ ملک کی اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کریں گے۔
کے۔ الیکٹرک نے اچھی مالی حیثیت کی حامل پاور پروجیکٹ کا تجربہ رکھنے والی معروف مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کو منصوبوں کی پری کوالیفکیشن اور بولی کے عمل میں حصہ لینے کی دعوت دی اور ابتدائی میگا منصوبوں کے لیے مجموعی طور پر15 بولیاں موصول ہوئیں۔
کے۔ الیکٹرک نے اپنے پورٹ فولیو کو جدید بنانے کا عمل تیز کردیا ہے، جس میں توانائی کی پیداوار بڑھانے کے ساتھ ونڈ اور سولر صلاحیت میں اضافہ کرنا شامل ہے۔ بلوچستان میں 150 میگاواٹ کے سولر پروجیکٹ کے علاوہ سندھ میں 270 میگاواٹ کا ایک منصوبہ، جس میں 120 میگاواٹ دیہہ ہلکانی اور 150 میگاواٹ دیہہ میٹھا گھر، ضلع غربی، کراچی اور 220 میگاواٹ کا ہائبرڈ (ونڈ اینڈ سولر) منصوبہ دھابیجی، سندھ شامل ہے۔ کے الیکٹرک ممکنہ شراکت داروں کے سندھ کے منصوبوں میں بولی لگانے اور توانائی کے ترقی پسند مستقبل کی تشکیل میں شمولیت کا خیرمقدم کرتا ہے۔
کے۔ الیکٹرک کے بارے میں
کے۔ الیکٹرک (KE)ایک پبلک لسٹڈ کمپنی ہے، جس کا قیام 1913ء میں عمل میں آیا اور کے ای ایس سی (KESC) کے نام سے اس کی پاکستان میں شمولیت ہوئی۔ 2005 میں کمپنی کی نجکاری کی گئی۔ کے۔ الیکٹرک پاکستان کی واحد عمودی طور پر مربوط یوٹیلیٹی ہے، جو کراچی اور اُس کے ملحقہ علاقوں کو بجلی فراہم کرتی ہے۔ کمپنی کے 66.4 فیصد اکثریتی حصص (شیئرز) کے ای ایس پاور کی ملکیت ہیں، جو سرمایہ کاروں کا ایک کنسورشیم ہے، جس میں سعودی عرب کی الجومعہ پاور لمیٹڈ، کویت کا نیشنل انڈسٹریز گروپ (ہولڈنگ) اور انفرا اسٹرکچر اینڈ گروتھ کیپٹل فنڈ (آئی جی سی ایف) شامل ہیں۔ کے۔ الیکٹرک میں حکومت پاکستان کے بھی 24.36 فیصد اقلیتی حصص ہیں۔بقیہ حصص فری فلوٹ شیئرز کے طور پر درج ہیں۔