کراچی(24 مئی 2024)
جامعہ کراچی کے قائم مقام وائس چانسلر جسٹس ریٹائرڈ حسن فیروز نے کہا کہ موجودہ تناظر میں شدید گرمی کی لہر سے بچاؤ کے لیے شجرکاری ہی بہترین اقدام ہے،ہم یہ بات بخوبی جانتے ہیں کہ عالمی حدت کی وجہ سے خطرناک موسمیاتی اور ماحولیاتی تبدیلیاں وقوع پذیر ہورہی ہیں جس سے پوری دنیا اور بالخصوص جنوبی ایشیائی ممالک متاثر ہو رہے ہیں۔ شجرکاری ان تمام منفی اور خطرناک ماحولیاتی تبدیلیوں سے بچاؤ میں کلیدی کردار ادا کرسکتی ہے۔دو کروڑ سے زائد آبادی والا شہر کراچی ماحولیاتی آلودگی کے مسائل سے دو چار ہے جس کی ایک اہم وجہ بڑے پیمانے پر درختوں کی کٹائی بھی ہے۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے سینٹر فارپلانٹ کنزرویشن جامعہ کراچی کے زیر اہتمام انٹرنیشنل بائیوڈائیورسٹی ڈے کے موقع پر ڈاکٹر ایس آئی علی بوٹینیکل گارڈن جامعہ کراچی منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
تقریب میں شہر بھر سے مختلف اسکولزاور جامعات کے طلباوطالبات نے اس موقع پر ہونے والی مختلف سرگرمیوں میں حصہ لیا جس میں پلانٹیشن ڈرائیو، کچن / آرگینک گارڈننگ،سیڈجرمینیشن،سیڈکلیکشن،پلانٹس کلیکشن،ڈیجیٹل ڈسپلے،فوٹوگرافی اور پلانٹس شاپ کی سرگرمیاں شامل ہیں۔
جامعہ کراچی کے سابق وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر محمد قیصر نے کہا کہ اس طرح کی سرگرمیوں کا انعقاد لائق تحسین ہے۔اس طرح کی تقریبات کے انعقاد سے نہ صرف شجرکاری میں اضافہ بلکہ پودوں سے لگاؤ اور ان کی دیکھ بھال کرنے کے حوالے سے بھرپورآگاہی اور شوق کا جذبہ پروان چڑھتاہے۔
اس موقع پر ڈاکٹر محمدقیصر،رجسٹرارجامعہ کراچی پروفیسرڈاکٹر عبدالوحید،رئیس کلیہ علوم پروفیسرڈاکٹر مسرت جہاں یوسف ودیگراساتذہ اور طلبہ نے بھی مختلف اقسام کے پودے لگائے۔
قبل ازیں انچارج سینٹر فارپلانٹ کنزرویشن جامعہ کراچی ڈاکٹر روحی بانو نے تقریب کے اغراض ومقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ مذکورہ تقریب کا مقصدکراچی کے شہریوں اور بالخصوص بچوں میں شجرکاری مہم اوراس کی اہمیت کے حوالے سے آگاہی کو فروغ دینا ہے۔انہوں نے بتایا کہ سینٹر فارپلانٹ کنزرویشن جامعہ کراچی کی جانب سے مختلف اقسام کے پھلوں،سبزیوں اور پودوں پر مشتمل 60 اقسام کے بیجوں کا بینک بھی تیارکیاگیاہے،مختلف اقسام کے بیجوں کے حصول کے لئے سینٹرہذا سے رابطہ کیاجاسکتاہے۔تقریب میں شرکت کرنے والے طلباوطالبات کو مختلف بیج اورپودے بطورتحفہ پیش کئے گئے۔