کراچی۔۔۔یکم جنوری 2024
جامعہ کراچی کے ممتازفارغ التحصیل طلبہ کی انجمن یونی کیرئینز انٹرنیشنل،وائس چانسلرجامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر خالد محمودعراقی،روئسائے کلیہ جات،صدرآرٹس کونسل احمد شاہ،یونی کیرئینز انٹرنیشنل کے صدر پروفیسراعجاز احمد فاروقی،سابق گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان ڈاکٹر عشرت حسین ممبر سنڈیکیٹ وسینٹ، عمائدین شہر، اساتذہ اور انتظامی عملے کی کثیرتعداد نے بدھ کے روز جامعہ کراچی کے مرکزی دروازے سلورجوبلی گیٹ پر نواردان جامعہ کا پرتپاک استقبال کیا۔یوم جامعہ کی تقریب کاآغاز حفاظ کرام کی تلاوت قرآن سے ہوا۔ جامعہ کراچی کے مرکزی دروازے پر داخلے سے قبل حفاظ کرام تلاوت قرآن فرماتے ہوئے جامعہ کراچی میں داخل ہوئے اوروہاں پر موجود تمام نواردان جامعہ اور دیگر افراد کے ہمراہ جلوس کی شکل میں انتظامی عمارت تک گئے۔ ازاں بعد انتظامی عمارت کے پارکنگ گراؤنڈ میں پُروقار تقریب کا اہتمام کیا گیا جس سے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹرخالد محمودعراقی،محمداحمد شاہ،ڈاکٹر عشرت حسین،پروفیسر اعجاز احمد فاروقی اورصدرانجمن اساتذہ جامعہ کراچی ڈاکٹر محسن علی و دیگر نے خطاب کیا۔ تقریب میں نظامت کے فرائض ڈاکٹر سید عاصم علی نے انجام دیے۔
جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹر خالد محمودعراقی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم کے بغیرکوئی ملک،کوئی قوم ترقی نہیں کرسکتی اوربانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح نے تعلیم کو زندگی اور موت کا مسئلہ قراردیا لیکن اس کے باوجود پاکستان میں تعلیم پر سرمایہ کاری کو بوجھ سمجھا جاتاہے۔
ڈاکٹر خالد عراقی نے مزید کہا کہ کامیابی خواہشات کی بنیاد پر نہیں بلکہ محنت سے ملتی ہے،ہمیں اپنی رائے کا اظہار کرنے کے ساتھ ساتھ دوسروں کی رائے کا بھی خیال کرناچاہیئے۔
سابق گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان ڈاکٹر عشرت حسین نے کہا کہ جو ملک اپنی قوم اور بالخصوص اپنی نوجوان نسل کو تعلیم اور اعلیٰ تعلیم نہیں دے سکتاوہ کبھی ترقی نہیں کرسکتا۔1990 ء تک ہندوستان اور بنگلہ دیش ہم سے بہت پیچھے تھے اوردیگر ممالک پاکستانی کی تیز رفتارترقی کی وجوہات جاننے کی کوشش کرتے تھے۔ہم سے پیچھے رہنے والے ہندوستان اور بنگلہ دیش نے تعلیم پر اتنی توجہ دی کے آج ہندوستان اور بنگلہ دیش میں اعلیٰ تعلیم کے انرولمنٹ کی شرح 33 فیصدہے جبکہ پاکستان میں تاحال اعلیٰ تعلیم کے انرولمنٹ کی شرح 10 تا11 فیصدہے جس کا مطلب ہے کہ 90 فیصدنوجوان اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے سے قاصر ہیں۔
انہوں نے طلبہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ شارٹ کٹ اور رٹے لگانے سے اجتناب کریں، اگرآپ علم کو برقرارنہیں رکھ سکتے اور بروئے کار نہیں لاسکتے ہیں تو آپ کی ڈگریاں، سرٹیفیکٹس اور ڈپلومے بیکارہیں۔
آرٹس کونسل کراچی کے صدرمحمداحمد شاہ نے طلبہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ عصرحاضر میں جدیدٹیکنالوجی نے آپ کی رسائی ہرچیز تک ممکن بنادی ہے اب یہ آپ پر منحصر ہے کہ آپ اس سے کتنا استفادہ کرتے ہیں۔آپ کو صرف ڈگری حاصل نہیں کرنی بلکہ ایک باکردار شخصیت بن کرنکلنا ہے کیونکہ جامعہ کراچی تعلیم کے ساتھ ساتھ آپ کی شخصیت سازی بھی کرتی ہے۔ترقی کرنے کے لئے امیرگھرانے میں پیداہونا ضروری نہیں،
پروفیسر اعجاز احمد فاروقی نے نواردان جامعہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگ جب یہاں سے ڈگری حاصل کریں گے تب آپ کو اندازہ ہوگا کہ جامعہ کراچی سے ڈگری حاصل کرنے کے بعد آپ کی کیاحیثیت ہوگی اور جامعہ کراچی کے ڈگری کی کیا حیثیت ہے۔
صدرانجمن اساتذہ جامعہ کراچی ڈاکٹر محسن علی نے کہا کہ جامعہ کراچی نہ صرف طلبہ کو علم سے فیضیاب کرتی ہے بلکہ ان کی بہترین تربیت اور کردارسازی بھی کرتی ہے۔
مشیرامورطلبہ جامعہ کراچی ڈاکٹر نوشین رضانے ہم نصابی سرگرمیوں کی معلومات فراہم کیں