کراچی(عابد حسین ) عالمی بینک کے وفد نے دھابیجی پمپنگ اسٹیشن کا دورہ کرکے پمپنگ اسٹیشن کا تفصیلی معائنہ کیا، ترجمان واٹر کارپوریشن کے مطابق عالمی بینک وفد میں گلوبل ڈائریکٹر سروج کمار جھا، واٹسن کے سینئر ماہر خیری الجمال، پریکٹس مینیجر جوسز موگابی، سی او او واٹر کارپوریشن انجینئر اسداللہ خان اور پی ڈی کے ڈبلیو ایس ایس آئی پی عثمان معظم، ڈی ایم ڈی پلاننگ محمد ایوب شیخ، سکندر زرداری، شکیل قریشی، جمیل انصاری، چیف انجینئر آبپاشی میر غلام علی ٹالپر سمیت دیگر اعلیٰ حکام موجود تھے، دورے کے دوران سی او او واٹر کارپوریشن انجینئر اسداللہ خان نے وفد کو پمنگ اسٹیشن کے متعلق تفصیلی بریفننگ دی، ترجمان کے مطابق دورے کے دوران دھابیجی پمپنگ سے شہر کو پانی کی فراہمی کے نظام کو مزید بہتر بنانے کے لیے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ وفد نے شہر میں فراہمی و نکاسی آب کے نظام کی بہتری کے لیے واٹر کارپوریشن حکام کو بھرپور تعاون کی یقین دھانی کروائی، علاؤہ ازیں وفد نے کے فور منصوبے کے ان ٹیک پوائنٹ چلیا ٹھٹہ کا دورہ کیا، وفد نے کے فور منصوبے کے ان ٹیک پوائنٹ چلیا ٹھٹہ کا تفصیلی معائنہ کرکے منصوبے پر پیش رفت اور جاری کاموں کا جائزہ بھی لیا، اس موقع پر پی ڈی کے ڈبلیو ایس ایس آئی پی عثمان معظم اور پی ڈی کے فور واپڈا عامر مغل نے منصوبے کے متعلق وفد کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کے فور منصوبے کا بنیادی مقصد کراچی میں پانی کی ترسیل کے نظام کو مزید بہتر اور پائیدار بنانا ہے، کے فور منصوبہ فیز ون 260 ایم جی ڈی ٹھٹھہ اور ملیر اضلاع میں زیر تعمیر ہے، منصوبہ 100 کلومیٹر فاصلے سے دور یعنی کینجھر جھیل ٹھٹھہ سے تین آبی ذخائر (ریزروائر) کی مدد سے کراچی کو پانی فراہم کیا جاسکے گا، انہوں نے کہا کراچی شہر میں پانی کی کمی دور کرنے کے لیے کے فور نہایت اہم منصوبہ ہے اور اس سلسلے میں کے فور منصوبہ شہریوں کو پانی کی فراہمی کے نظام کو مزید بہتر اور ان کی ضروریات کو پورا کرنے کے قابل بنائے گا، انہوں نے بتایا کے فور منصوبے کے تحت 650 ایم جی ڈی کا اسٹریکچر تعمیر ہورہا ہے، اس منصوبے کے تحت 650 ایم جی ڈی کا گریوٹی چینل کینجھر پمپنگ کمپلیکس تک بنانا ہے اور 260 کے 3 آبی ذخائر (ریزروائر) اور پمپنگ اسٹیشن نادرن بائی پاس این ای کے اولڈ اور پپری فلٹر پلانٹ کے پاس بنائے جائیں گے، انکا کہنا تھا کے فور منصوبے کو جلد از جلد مکمل کرنا ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے اور اس ضمن میں منصوبے کی جلد تکمیل کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کیے جارہےہ یں۔