کراچی (پاک نیوز24)وفاقی حکومت کے اداروں پر پانی کے بلوں کی مد میں واٹر بورڈ کے 20 ارب روپے سے زائد کے واجبات ہونے کا انکشاف۔ سندھ اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے اسٹیل ملز، پورٹ قاسم اتھارٹی، پاکستان ریلوے، پی ایس او،سوئی سدرن گیس کمپنی، کنٹونمنٹ بورڈز سمیت دیگر اداروں سے واجبات وصول نہ ہونے کا نوٹس لے لیا۔ پی اے سی نے معاملہ وفاقی حکومت کے ساتھ ٹیک اپ کرنے اور متعلقہ اداروں کو خط لکھنے کی ہدایت کردی۔اجلاس چیئرمین نثار احمد کھوڑو کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس میں کمیٹی کے رکن قاسم سراج سومرو، واٹر بورڈ کے سی ای او صلاح الدین احمد،انجینئر اسدللہ سمیت دیگر افسران نے شرکت کی۔اجلاس کوبتایاگیاکہ مختلف وفاقی ادارے 2016 سے واٹر بورڈ کو واجبات ادا نہیں کر رہے،ان میں کے پی ٹی، پرنٹنگ کارپوریشن، میرین فشریز، کاٹن ایکسپورٹ کارپوریشن، کراچی شپ یارڈ، پی آئی اے،پاکستان مشین ٹول فیکٹری جیسےوفاقی ادارے بھی شامل ہیں۔نثار کھوڑو نے کہا کہ وفاقی اداروں کو پانی کی سہولت فراہم کرنے کے باوجود واجبات کی ادائیگی سے محروم رکھنا سندھ کے ساتھ زیادتی ہے۔پی اے سی چیئرمین نے واٹر بورڈ حکام سے استفسار کیا کہ کے فور منصوبہ کب مکمل ہوگا اور کراچی کے گھر گھر لائنوں سے عوام کو پانی کی فراہمی کب تک شروع ہوگی اور کب تک عوام ٹینکرز کے ذریعے پانی خرید کر استعمال کرتے رہینگے۔ صلاح الدین احمد نے بتایا کہ کے فور منصوبہ دسمبر 2025 تک مکمل ہوگا ۔