کراچی (پاک نیوز24)سپریم کورٹ کی جانب سے الیکشن ٹربیونل کی تشکیل کے لاہور ہائیکورٹ اور الیکشن کمیشن کے فیصلے معطل کئے جانے پر فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ اس فیصلے سے پی ٹی آئی کا بڑا نقصان ہوا ہے، الیکشن آڈٹ کو کون روکتا ہے۔فواد چوہدری کا نجی ٹی وی کے پروگرام میں کہنا تھا کہ فائز عیسیٰ صاحب کے بینچ کا جو آج کا فیصلہ ہے، اس کا مطلب ہے کہ آپ نے الیکشن کے آڈٹ کو روک دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بنیادی طور پر کیس یہ ہے کہ الیکشن کمیشن کہہ رہا ہے کون سے ججز الیکشن تنازعات کو سنیں گے وہ ہم بتائیں گے، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ شہزاد ملک نے کہا کہ یہ آپ نہیں بتا سکتے یہ میرا اختیار ہے اور میں ہی بتاؤں گا۔فواد چوہدری نے کہا کہ اس الیکشن میں جو دھاندلی کے الزام ہیں وہ خود چیف الیکشن کمشنر پر ہیں، تو یہ ایسا ہی ہے کہ آپ ہی پر الزام ہے اور آپ ہی فیصلہ کریں کہ کیس سنے گا کون۔انہوں نے کہا کہ آج کے فیصلے سے ہائیکورٹس کو کمزور کیا گیا ہے۔فواد چوہدری نے کہا کہ نیاز اللہ نیازی نے چیف جسٹس کو کہا کہ وہ اس بینچ میں نہ بیٹھیں، چیف جسٹس صاحب کی ایک تاریخ ہے، عمران خان نے جیل سے بارہا کہا کہ جسٹس فائز عیسیٰ پی ٹی آئی کے کیسز نہ سنیں، جسٹس گلزار صاحب کے پانچ رکنی بینچ نے بھی آبزویشن دیں کہ آپ کیسز نہ سنیں، اس کے بعد اصول طور پر تو چیف صاحب کو خود بھی یہ کیسز نہیں سننے چاہئیں۔انہوں نے کہا کہ میں پی ٹی آئی پر نہیں اس کی پالیسی پر تنقید کر رہا ہوں، آپ کچھ دن ایک جج کے ساتھ ہوتے ہیں پھر اسی کے خلاف ہوتے ہیں ، اس طرح کی غیرسنجیدہ پالیسیز سیاسی جماعتیں افورڈ نہیں کرسکتیں۔ایک سوال کے جواب میں فواد چوہدری نے کہا کہ عمران خان کو جیل میں ایک تو انفارمیشن چاہیے ، دوسرا ایڈوائس چاہئے اور پھر اس پر جو وہ سیاسی حکمت عملی بنائیں اس پر عملیاتی منصوبہ چاہیے ،موجودہ لیڈر شپ ان میں سے کچھ بھی کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتی۔انہوں نے کہا کہ عمران خان 13 مہینے سے جیل میں ہیں اور اگلے 13 مہینے بھی جیل میں رہیں گے، اس کی وجہ یہ کہ پی ٹی آئی قیادت کے پاس کوئی اسٹرٹیجی نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت خیطرپختونخوا کی لیڈرشپ ہے، اس لئے ان کو احساس نہیں کہ باقی صوبوں میں لوگوں کے ساتھ کیا ہوا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اس لیڈرشپ کے ساتھ عمران خان چلنا جاری رکھتے ہیں تو اس سے تحریک انصاف اور عمران خان کو شدید خطرات لاحق ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ عوام نے پی ٹی آئی الیکشن میں جتا دیا، لیڈرشپ اس جیت کا تحفظ نہ کرسکے، الیکشن میں جو ڈاکہ پڑا، لوگ پوچھ رہے ہیں کہ آپ نے ان ڈاکوؤں کا مقابلہ کرنے کیلئے کیا کیا، کچھ نہیں کیا۔فواد چوہدری نے کہا کہ میرے حوالے سے یہ لوگ عدم تحفظ کا شکار ہیں کہ یہ آگئے تو ہمارا کیا بنے گا۔