امریکی حکومت کی جانب سے سندھ بیسک ایجوکیشن پروگرام کے تحت 159.2 ملین ڈالر کی لاگت سے تعمیر کیئے گئے 106 اسکول سیلاب سے متاثرہ ہزاروں بچوں کومفت و معیاری تعلیم اور قدرتی آفات سے بچنے میں مدد فراہم کررہے ہیں
سندھ بیسک ایجوکیشن پروگرام کی کامیاب تکمیل پرامریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کا اظہار مسرت
کراچی (رپورٹ: عابد حسین) پاکستان میں مقرر امریکی سفیر کی دورہ کراچی کے موقع پرسابق وزیرتعلیم سندھ سید سردارعلی شاہ، سیکریٹری سندھ اسکول ایجوکیشن اینڈ لٹریسی ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر شیریں مصطفی کے ہمراہ صوبے بھر میں ہزاروں بچوں کو جدید تعلیم سے آراستہ کرنے والے پروگرام ایس بی ای پی کے کامیاب تکمیل کی خوشی میں منقعدہ تقریب میں شرکت۔ ڈونلڈ بلوم نے پروگرام کی غیرمعمولی کامیابیوں کو سراہتے ہوئے جدید تعلیم تک پہنچ اور تعلیمی اصلاحات کا جال پورے پاکستان میں پھیلانے کیلئے مشترکہ کاوشوں پر زور دیا۔
امریکا اور حکومت سندھ کی شراکتداری سے سندھ بیسک ایجوکیشن پروگرام (SBEP) کی کامیاب تکمیل کا جشن منایا گیا، اس سلسلے میں کراچی کے دمبہ گوٹھ ہائی اسکول میں آج ایک شاندار تقریب کا انعقا ہوا۔ امریکی ایجنسی برائے بین الاقوامی ترقی (USAID) کی مالی اعانت سے ایس بی ای پی کے ذریعے سندھ میں 106 اسکولز قائم کرنے کیلئے 15 کروڑ 92 لاکھ ڈالرز کی سرمایہ کاری کی گئی، جس کا مقصد صوبہ بھر میں شعبہ تعلیم کو مزید بہتر اور استعداد میں اضافہ کرنا ہے۔
پاکستان میں مقرر امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم، سابق وزیرتعلیم سندھ سید سردارعلی شاہ اور سیکریٹری سندھ اسکول ایجوکیشن اینڈ لٹریسی ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر شیریں مصطفی نے اختتامی تقریب میں شرکت کی، جبکہ تقریب کے دوران پروگرام کی کثیر الجہتی کامیابیوں پر روشنی ڈالی گئی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے کہا کہ “اعلیٰ معیار کی بنیادی تعلیم ہر بچے کیلئے کامیابی کی ایک سیڑھی کی طرح ہے، اور ہمیں پختہ یقین ہے کہ یہ کسی بھی ملک میں کی جانے والی ہماری بہترین سرمایہ کاری میں سے ایک ہے۔ آئیں! ساتھ ملکر تعلیم تک رسائی کو بڑھائیں، سیکھنے کے عمل کو اپنی ترجیحات میں شامل کریں اور ان اصلاحات کا جال سندھ سمیت پورے پاکستان میں پھیلائیں، تاکہ تمام بچے ترقی و تعلیم کے مواقع سے یکساں استفادہ حاصل کر سکیں۔”
صوبہ سندھ میں سال 2010 اور 2011ء کے سیلابوں نے تعلیم کے بنیادی ڈھانچے کو مکمل طور پر تباہ کردیا، جس کے پیش نظر سندھ بیسک ایجوکیشن پروگرام تشکیل دیا گیا۔ اس پروگرام کے تحت سیلاب متاثرہ علاقوں میں تاحال 80 ہزار سے زائد طالب علموں کو جدید اور ماحول دوست اسکولوں میں اعلیٰ معیار و درجے کی تعلیم تک رسائی فراہم کی گئی ہے- جو کہ ایک پوری نسل کو اکیسویں صدی سے ہم آہنگ کامیابیوں اور کامرانیوں کیلئے درکار مہارت اور تعلیم سے ہمکنار کرتے ہیں۔ یہ اسکول نہ صرف 2022ء کے سیلاب میں محفوظ رہے، بلکہ سیلاب سے متاثرہ ملحقہ آبادیوں کو محفوظ پناہ گاہوں کی خدمات فراہم کیں اور والدین و مقامی آبادیوں کے لوگوں کیساتھ مصروف عمل رہنے کیلئے ایک پلیٹ فراہم کا کام بھی کام انجام دیا۔
اس پروگرام نے اسکولوں کی تعمیر کے علاوہ مقامی لوگوں کو مستحکم کرنے کیلئے کردار ادا کرنے کیساتھ اسکول مئنجمنٹ کے جدید ماڈلز کو متعارف کیا ، جبکہ کامیاب پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کیلئے راہ ہموار کی، جسے اب دوسرے صوبوں میں بھی منتقل کیا جا رہا ہے۔