کراچی ۔۔۔ 27 فروری 2025ء
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سینئر رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے مرکز بہادرآباد سے متصل پارک میں پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کے بلدیاتی اداروں کے ریٹائرڈ ملازمین کے 25 ارب روپے کے واجبات فوری طور پر ادا کیے جائیں جو 2017 سے زیر التوا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ واجبات سندھ حکومت کی ذمہ داری ہے اور وزیر اعلیٰ سندھ کو فوری طور پر ان واجبات کی ادائیگی کرنا ہوگی۔ کراچی واٹر کارپوریشن، کے ڈی اے، کے ایم سی کے ملازمین کے 6 ارب روپے کے واجبات ہیں، جو ابھی تک ادا نہیں کیے گئے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ یہ 25 ارب روپے کہاں گئے؟ ملازمین کی تنخواہوں سے تواتر سے کٹوتی ہوتی رہی، لیکن یہ رقم ابھی تک ان کے حق میں ادا نہیں ہوئی۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے مزید کہا کہ اٹھارویں ترمیم کے تحت وزیر اعلیٰ سندھ کی ذمہ داری ہے کہ ان واجبات کی ادائیگی کرے، اور اس معاملے کی تحقیقات ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی ملک کی معیشت کا 95 فیصد حصہ فراہم کرتا ہے، لیکن یہاں کے عوام کے ساتھ مسلسل ناانصافی ہو رہی ہے۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے یہ بھی کہا کہ ایم کیو ایم ہمیشہ اپنے ملازمین کے حقوق کے لیے آواز اٹھاتی ہے، اور ہم ریٹائرڈ ملازمین کے ساتھ کھڑے ہیں۔ رمضان کے مہینے میں شہریوں کو ریلیف دینے کے لیے حکومت کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ حق پرست اراکین سندھ اسمبلی اس معاملے کو صوبائی اسمبلی میں اٹھا رہے ہیں تاکہ لوڈ شیڈنگ اور دیگر مسائل کا حل نکالا جا سکے۔انہوں نے امن و امان کی صورتحال ڈکیتیوں اور رہزنی کی بڑھتی وارداتوں پر بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو فوری طور پر اس پر توجہ دینی چاہیے، ڈمپر کے حادثات میں جاں بحق ہونے والوں کے اہلخانہ کے لیے کوئی امداد نہیں دی گئی، جس سے لوگوں میں مزید غم و غصہ پیدا ہو رہا ہے۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے وزیر اعلی سندھ سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ریٹائرڈ ملازمین کے واجبات کی فی الفور اداءیگی کی جائے نہیں تو ایم کیو ایم ان ریٹائرڈ ملازمین کے ہمراہ وزیر اعلیٰ ہاؤس کے باہر پرامن احتجاج کرے گی اور ایم کیو ایم عوام کے مسائل حل کرنے تک چین سے نہیں بیٹھے گی۔ اس موقع پر سینئر رہنما و رکن مرکزی کمیٹی نسرین جلیل، اپوزیشن لیڈر برائے سندھ اسمبلی علی خورشیدی، پارلیمانی لیڈر افتخار عالم، ڈپٹی طحہ احمد ، اراکینِ سندھ اسمبلی اور لیبر ڈویژن پاکستان کے انچارج بھی موجود تھے۔