کراچی، 7 مئی، 2024: کے۔ الیکٹرک نے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے تعاون سے کراچی کے علاوہ سندھ اور بلوچستان میں اپنے دائرہ کار کے علاقوں میں بجلی کی چوری کی روک تھام کے لیے 13 سے زائد کارروائیاں کیں۔
رواں سال مارچ میں کے۔ الیکٹرک نے ایف آئی اے کے تعاون سے ماروڑہ گوٹھ، پیر آباد، الٰہی کالونی میٹروویل، مرچنٹ نیوی ہاؤسنگ سوسائٹی، جوہر کالونی، ولایت آباد اور آرکیٹیکٹس سوسائٹی سمیت دیگر علاقوں میں کارروائیاں کیں، جس کے دوران 6 ایف آئی آر درج کی گئیں اور 4 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ ان میں سے 3 افراد کو جیل بھیج دیا گیا جب کہ ایک کو واجبات کی ادائیگی کے بعد رہا کردیا گیا۔ حکومتی احکامات پر عملدرآمد اور احتساب کے عمل کو برقرار رکھنے کے لیے مجموعی طور پر 44.33 ملین روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔ مزید برآں حب میں بھی بجلی چوروں کے خلاف کارروائیاں کی گئیں جہاں کے۔ الیکٹرک اور ایف آئی اے کی ٹیموں نے مارکیٹوں، شاپنگ پلازوں، رہائشی اور کمرشل علاقوں سمیت سائٹس کا معائنہ کیا۔
غیرقانونی بجلی کے استعمال کے خلاف کارروائیاں کے۔ الیکٹرک کے معمول کے آپریشنز کا حصہ ہیں، تاکہ لائن لاسز کو کم اور پاور انفرا اسٹرکچر کی حفاظت کو یقینی بنایا جاسکے۔ مالی سال 2023-24 کے آغاز سے اب تک 24 ہزار سے زائد کنڈا ہٹاؤ مہم چلائی گئی ہیں۔ ان مہموں میں ایک لاکھ 90 ہزار سے زائد غیر قانونی کنکشنز ہٹائے گئے اور 2 لاکھ 60 ہزار کلو گرام وزن کے حامل غیر قانونی کنڈا تاروں کو ضبط کیا گیا۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں اور متعلقہ ایجنسیوں کے تعاون سے کارروائیوں کے نتیجے میں شہر قائد میں نادھندگان اور بجلی چوروں کے خلاف 994 سے زائد ایف آئی آر درج کی گئیں۔ ستمبر 2023 میں بجلی چوری کے خلاف قومی مہم کے آغاز سے اب تک کے۔ الیکٹرک کے دائرہ کار کے علاقوں میں 180 ملین یونٹس بجلی چوری کے ایک لاکھ سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
بجلی چوری کے خلاف کارروائیوں کے حوالے سے کے۔ الیکٹرک کے ترجمان نے کہا کہ کے الیکٹرک کا 71 فیصد فیڈرز نیٹ ورک لوڈشیڈنگ مستثنیٰ ہے، تاہم 29 فیصد نیٹ ورک پر نقصانات کے تناسب لوڈشیڈنگ کی جاتی ہے، جہاں بلوں کی عدم ادائیگی کے ساتھ ساتھ بجلی کی چوری ایک بڑا مسئلہ بنی ہوئی ہے۔ بجلی چوری کے زیادہ تر واقعات بلدیہ، سرجانی، کورنگی، اورنگی، لیاقت آباد، لانڈھی، لیاری سمیت دیگر علاقوں میں پیش آئے ہیں۔ بجلی چوری میں ملوث افراد پاور نیٹ ورک کے حفاظتی پیرامیٹرز پر سمجھوتہ کرتے ہیں، جو کسی حادثے کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتا ہے۔ ترجمان کے الیکٹرک نے مزید کہا کہ بجلی چوری کے خلاف مہم کے نتیجے میں 117 ملین روپے وصول کیے گئے ہیں۔
افراط زر سمیت موجودہ میکرو اکنامک حالات سے پیدا ہونے والے چیلنجز کے پیش نظر کے۔ الیکٹرک شہر بھر میں سہولت کیمپ لگا کر صارفین سے تعاون کرتا ہے۔ جولائی 2023 سے اب تک کے۔ الیکٹرک کے آپریشنل علاقوں میں 240 سے زائد ریکوری کیمپ لگائے گئے ہیں جہاں صارفین کے بلوں سمیت دیگر مسائل کو حل کیا جاتا ہے اور انہیں بلوں کی آسان قسطوں میں ادائیگی کی سہولت بھی فراہم کی جاتی ہے۔