کراچی (پاک نیوز24 )تحریک انصاف سندھ کےصدر حلیم عادل شیخ نےکہاہے کہ بانی پی ٹی آئی ملک وقوم کی خاطر جیل کی صعوبتیں برداشت کررہے،ہم بھی جیل جانے کیلئے تیار ہیں ۔ملیر کورٹ میں وکلاکنونشن سے خطاب کرتے ہوئے ان کاکہناتھاکہ جعلی مینڈیٹ والے اسمبلیوں میں بیٹھے ہیں جبکہ پی ٹی آئی کے جیتے ہوئے ارکان اسمبلیوں سے باہر،پی ٹی آئی کوئی بھی کام کرے تو پابندی لگا دی جاتی ہے لیکن ہم جیلوں سے نہیں ڈرتے۔حلیم عادل نے کہاکہ عمران خان بیرون ملک جاسکتے تھے لیکن انہوں نے ڈیل نہیں کی،وہ جیل کی سختیاں قوم کی خاطر برداشت کر رہے ہیں،ہم تا دم مرگ بھوک ہڑتال پر جا سکتے ہیں، لوئر جوڈیشری کو سلام پیش کرتا ہوں جہاں ہمارے کئی کیسز جھوٹے ثابت ہوکر ختم ہوچکے۔انہوں نے کہا کہ عدت کیس میں عمران خان کو اپنی بیوی سے شادی کرنے پر سزا دی گئی یہی وجہ ہے کہ پوری دنیا میں ہماری عدلیہ کا مذاق اڑایا جارہا ہے۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے ریٹائرڈ جسٹس نورالحق قریشی نے کہا کہ عدلیہ کی آزادی کیلئے پہلے بھی تحاریک چلتی رہی ہیں،تحریک انصاف کے بانی نےقوم کو تقسیم ہونےسے بچایاہے،اسٹیبلشمنٹ نے کوئی جنگ تونہیں جیتی لیکن ہرالیکشن ضرور جیتاہے،ریاست صرف عوام ہے کوئی ادارہ ریاست نہیں ہوتا۔سابق جج نےکہاکہ جن جمہوری روایات کےمطابق پاکستان بنا ان جمہوری روایات کوپامال کیاجارہاہے،اگرکراچی میں 10لاکھ اور حیدرآباد میں 2لاکھ لوگ سڑکوں پر آگئے تو یہ مقابلہ نہیں کرسکیں گے۔بیرسٹر علی طاہر نے کہا کہ ضیاءالحق کےبعداب الیکشن ڈپٹی کمشنرز کی نگرانی میں کروائے گئے ہیں، پی ٹی آئی کو بلے کےنشان کےبعد اب مخصوص نشستیں نہیں دی جارہیں۔جنرل سیکرٹری انصاف لائرز فورم منظور احمد بھٹہ نے کہا کہ 8فروری کو ہماری قیادت نے جیل کےاندربیٹھ کرپورےملک میں کامیابی حاصل کی ہے۔کراچی بار کے نائب صدر نصراللہ جلبانی نے کہاکہ وکلاہمت کریں ظلم مٹنےکاوقت آگیاہے۔صدرملیربار ناصر رضانے کہاکہ 2007کی کامیاب وکلاء تحریک کے بعد وکلا کومسلسل تقسیم کرنےکی کوشش کی گئی ۔خالد محمود ایڈووکیٹ نےکہاکہ یہ بھی عجیب وقت ہےکہ آج انصاف دینےوالے انصاف مانگ رہےہیں ۔ بیرسٹرسومار کاکہناتھاکہ ہماری ریاست اور ادارے آج بھی کلونیل سسٹم کےمطابق چل رہےہیں۔کنونشن سے اشرف سموں ،ظہورخان محسود،فیصل مغل ، اصغر جوئیہ ،انورکمال،ندیم شہزاد ہاشمی اور راحیل صمصام نےبھی خطاب کیا۔وکلاکنونشن میں مقررین مسلسل چیف جسٹس پاکستان کےخلاف نعرےلگواتےرہے۔