کراچی(پاک نیوز24 )کراچی میں منگل کو مون سون کی پہلی بارش کے دوران شہر کو بجلی کی فراہمی مستحکم رہی۔یوٹیلیٹی کا عملہ بارش کے دوران صورتحال کا بغور جائزہ لیتا رہا اور کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لیے مکمل مستعد رہا۔ شہر کو بجلی کی فراہمی کے لیے نصب کئے گئے 2100 فیڈرز کے نیٹ ورک میں سے 1800فیڈرز کے ذریعے کے۔ الیکٹرک نے بجلی کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنایا۔ نشیبی علاقوں اور کنڈوں کی بہتات والے علاقوں میں حفاظتی نقطہ نگاہ سے بجلی کی فراہمی عارضی طور پر معطل کی گئی جس کو مقامی ٹیموں سے کلیئرنس ملنے کے بعد بحال کر دیا گیا۔کے الیکٹرک کی ٹیمیں حکومت سندھ کے اہم محکموں، محکمہ موسمیات اور شہری انتظامیہ کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہیں تاکہ کسی بھی صورتحال سے فوری طور پر نمٹا جاسکے۔ رواں سال ملک میں مون سون سیزن کے دوران اوسط سے زائد بارشوں کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ترجمان کے الیکٹرک نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ اپنی اور اپنے آس پاس کے لوگوں کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔ باہر نکلتے وقت ہمیشہ بجلی کی تمام تنصیبات سے محفوظ فاصلہ برقرار رکھیں۔ گھروں کے اندر بھی بجلی کے آلات خاص طور پر پانی کی موٹر کو گیلے ہاتھوں یا پیروں کے ساتھ استعمال کرنے سے گریز کریں۔ جنریٹر کو بیک اپ سپلائی کے طور پر استعمال کرنے والے صارفین سے خاص طور سے التماس ہے کہ وہ جنریٹر کو مناسب وینٹیلیشن کے ساتھ اونچی اور خشک جگہ پر رکھیں۔صارفین کسی بھی شکایت کی صورت میں کے۔الیکٹرک کے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز، کے ای لائیو اَیپ اور خودکار واٹس اَیپ پورٹل استعمال کرسکتے ہیں۔ بجلی کی صورتحال سے متعلق ایمرجنسی شکایات کیلئے کال سینٹر118 بھی دستیاب ہے۔کے۔ الیکٹرک ایک پبلک لسٹڈ کمپنی ہے، جس کا قیام پاکستان بننے سے قبل 1913 میں کے ای ایس سی کے طور پر عمل میں آیا۔ 2005 میں کمپنی کی نجکاری کی گئی۔ کے۔ الیکٹرک پاکستان کی واحد عمودی طور پر مربوط یوٹیلیٹی ہے، جو کراچی اور اس کے ملحقہ علاقوں سمیت 6500 مربع کلومیٹر علاقے کو بجلی فراہم کرتی ہے۔ کمپنی کے 66.4 فیصد حصص پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں لسٹڈ ہیں اور کے ای ایس پاور کی ملکیت ہیں۔ یہ سرمایہ کاروں کا ایک کنسورشیم ہے، جس میں سعودی عرب کی الجومعہ پاور لمیٹڈ، کویت کا نیشنل انڈسٹریز گروپ (ہولڈنگ) اور انفرا اسٹرکچر اینڈ گروتھ کیپٹل فنڈ (آئی جی سی ایف) شامل ہیں۔ کے۔ الیکٹرک میں حکومت پاکستان کے بھی 24.36 فیصد حصص ہیں۔