کراچی (پاک نیوز24)محفوظ النبی خان نے آئی پی پیز، بجلی کے نرخوں میں واضح کمی اور تنخواہ دار و کم آمدنی والے طبقے پر ٹیکسوں کی بھرمار کے خلاف جماعت اسلامی کے مطالبات کی حمایت کا اعلان کیا اور حکومت سے سوئی گیس کے بلوں میں تین گنا اضافہ واپس لینے کا مطالبہ بھی کیا۔انہوں نے کہا کہ کے۔الیکٹرک کے معاملات کے لئے کراچی الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی قائم کی جائے۔ آئی پی پیز کے فرانزک آڈٹ کے لئے حکومت پاکستان ایف پی سی سی اینڈ آئی کی پیشکش قبول کرے۔محفوظ النبی خان نے کہا کہ ملک میں انڈیپنڈنٹ پاور پراجیکٹس کے فوری فرانزک آڈٹ کے لیے فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی پیشکش سے استفادہ حاصل کیا جائے جس کا اظہار ممتاز تاجر رہنما اور سابق وفاقی وزیر گوہر اعجاز نے حال ہی میں بار بار کیا ہے جبکہ حکومت پاکستان کی جانب سے فرانزک آڈٹ سے مسلسل گریز کیا جا رہا ہے جس سے یہ تاثر ملتا ہے کہ دال میں کچھ کالا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں کراچی میں بجلی کی پیداوار، ترسیل و تقسیم کے نظام کو ریگولیٹ کرنے میں نیپرا نہ صرف مکمل طور پر ناکام رہی ہے بلکہ اس کی کارکردگی دیکھ کر لگتا ہے کہ جیسے یہ کے۔الیکٹرک کی بی۔ٹیم کے طور پر کام کرتی رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں بجلی کے میٹر اسٹینڈرڈ اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی سے تصدیق شدہ نہیں اور نہ ہی ان کی جانچ پڑتال کے لئے کوئی آزاد ادارہ یا لیبارٹری موجود ہے۔