کراچی (اسٹاف رپورٹر): سیلانی آئی ٹی پروگرام سے منسلک ہزاروں نوجوانوں نے عہد کیا ہے کہ وہ بیرونِ ملک سے حاصل کردہ اپنی آمدنی کو پاکستان میں ترسیلات زر کی شکل میں لائیں گے تاکہ ملک کے کروڑوں ڈالر کے قرضوں کی ادائیگی میں مدد دے سکیں۔یہ عہد کراچی کے موہٹہ پیلس میں سیلانی ویلفیئر انٹرنیشنل ٹرسٹ کے تحت آئی ٹی تربیتی پروگرام کے گریجویٹس کے پہلے اجتماع میں کیا گیا۔
تقریب کے مہمان خصوصی ملک کی بڑی کاروباری شخصیت محمد علی ٹبہ تھے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے محمد علی ٹبہ نے کہا کہ ملک کا اقتصادی بحران آئی ٹی پروفیشنلز کی تیاری سے ختم ہوسکتا ہے۔ حکومت پرائیویٹ سیکٹر اور غیر منافع بخش اداروں کے آئی ٹی پروگراموں کی بھرپور حوصلہ افزائی کرے۔
انہوں نے کہا کہ مولانا بشیر فاروق بہت بڑا کام کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ تبدیلی سوچ بدلنے سے آتی ہے،اگر نوجوانوں نے اپنی سوچ بدل لی تو ایک ارب ڈالر ملک میں لانا بڑی بات نہیں۔
تمام چھوٹے اسٹارٹ اپس،المنائی مل کر ایک بڑی کمپنی بنائیں۔انہوں نے کہا کہ ریکوڈیک ذخائر کے خام مال پر کیا گیا معاہدہ ملکی معیشت کے لیے مفید نہیں ہوسکتا۔یہاں ترقی کرنے والوں کو پیچھے گھسیٹا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ ملک کے مستقبل سے مایوس نہیں ہیں ،یہی سوچ نوجوان اپنائیں اور حکومت اپنا کردار ادا کرے تاکہ ملک سے برین ڈرین نہ ہو۔انہوں نے کہا کہ ترقی ایک پائیدار اور مسلسل کوشش کا نام ہے۔
آج وہ جس مقام پر ہیں اس کا سفر باسٹھ سال پر محیط ہے،دادااور والد کی انتھک محنت کے بعد آج ہم اس کاروبار کے مالک ہیں لیکن ہمیں اپنے برانڈ خود بنانے ہیں۔ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان سلیم اللہ، نے کہا کہ پاکستان کا مرکزی بینک ہمیشہ پاکستانی آئی ٹی انڈسٹری کی حمایت کرتا رہا ہے تاکہ ملک سے سافٹ ویئر برآمدات میں اضافہ کیا جا سکے۔ اسٹیٹ بینک نے فری لانسرز کے لیے بینک اکاؤنٹ کھولنے کے عمل کو آسان بنا دیا ہے ۔
فری لانسرز اور آئی ٹی پروفیشنلز کو اس بات کی اجازت بھی دی ہے کہ وہ اپنی ترسیلات کا ایک حصہ غیر ملکی کرنسی میں رکھ سکیں، اور ان فنڈز کے استعمال پر کوئی پابندی نہیں ہو گی۔ اسٹیٹ بینک نے بینکوں کو اجازت دی ہے کہ وہ ان غیر ملکی کرنسی اکاؤنٹس کے لیے ڈیبٹ کارڈ جاری کریں۔انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک پاکستان کی سافٹ ویئر برآمدات کو موجودہ 3.2 ارب امریکی ڈالر سالانہ مالیت سے بڑھا کر اگلے پانچ سالوں میں ملک کا سب سے بڑا زرمبادلہ کمانے والا شعبہ بنانے کی مہم کی مکمل حمایت کرے گا۔
فیصل بینک کے سی ای او اور صدر، یوسف حسین نے کہا کہ پاکستانی بینکوں کو ہمیشہ آئی ٹی پروفیشنلز کی خدمات درکار ہوتی ہیں تاکہ اپنے کلائنٹس کو جدید ڈیجیٹل بینکنگ اور فنانشل سروسز جدید ترین سیکیورٹی کے ساتھ فراہم کی جا سکیں۔معروف تاجر، عارف حبیب، نے پاکستانی کارپوریٹ سیکٹر کی بھرپور حمایت کا اعادہ کیا اور کہا کہ سیلانی کی کوششوں میں اس کے ساتھ ہیں۔
ترک قونصل جنرل سمیل سانگو نے کہا کہ ترکی کے دروازے پاکستانی نوجوانوں کے لیے کھلے ہیں۔سیلانی کے بانی اور چیئرمین، مولانا بشیر فاروق قادری نے تقریب میں موجود آئی ٹی لرننگ پروگرام کے گریجویٹس کو اپنی نشستوں سے اٹھ کر یہ عہد کرنے کی دعوت دی کہ وہ اپنی بین الاقوامی ٹیکنالوجی انڈسٹری کی آمدنی کو فری لانسنگ کام اور بیرونِ ملک ملازمتوں کے ذریعے پاکستان لے کر آئیں گے۔
ان اس دعوت پر طلبہ نے کھڑے ہوکر اپنا عہد درج کروایا۔تقریب سے معروف آئی ٹی ٹرینر، سر ضیا خان سیلانی ٹرسٹ کے ایجوکیشن بورڈ کے سربراہ، افضل چامڑیہ ، ابو افضل ،ٹرسٹی امجد چامڑیہ ،محمد غزال کے علاوہ ذکی بشیر، آصف پیر، پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن کے چیئرمین محمد زوہیب خان، پاکستان فری لانسرز ایسوسی ایشن کے طفیل احمد خان اور فہد شیخ اور دیگر نے بھی خطاب کیا اور تعاون کا یقین دلایا۔