کراچی (پاک نیوز24)معروف عالم دین مفتی محمد تقی عثمانی نے سودی نظام کو ختم کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم تاحال اچھی قیادت کے انتظار میں ہیں، ایسی تحریک جو اس غلامی سے آزادی دلائے وہ سیاسی سطح پر کامیاب نہیں ہو رہی، عوام کھڑے ہو جائیں تو حکومت گھٹنے ٹیک دے گی۔کراچی میں تقریب سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ تاجر اور عوام فیصلہ کر لیں کہ ہم نے درآمدی مصنوعات استعمال نہیں کرنی تو درآمدی اشیا آنا بند ہو جائیں گی۔ان کا کہنا تھا کہ زندگی کے ہرشعبے میں مغرب کوآئیڈیل بنایا گیا، ہم نےانگریزی نظام کی نقل اختیار کرلی، آئی ایم ایف کے غلام ہیں لیکن انگریز جو ریلوے لائن ڈال کرگئے اس کے بعدکوئی لائن نہیں ڈالی گئی، جھیل سیف الملوک کے راستے کو آج تک پکا نہیں کرسکے ،مسئلہ ملک میں وسائل کی کمی کا نہیں ہے بلکہ قیادت کا ہے، ہم تاحال اچھی قیادت کے منتظر ہیں۔ آج ہمارا بچہ بچہ قرض دار ہے، ہم آئی ایم ایف کے بغیر نہیں چل سکتے، ان حالات میں سیاسی نظام کے ذریعے اسلامی نظام کا لانا مجھے مشکل لگتا ہے، دنیا میں انقلاب صرف حکومت کے ذریعے نہیں آتے، عوام کے ذریعے آتے ہیں۔معروف مذہبی اسکالر کا کہنا تھا ہم اس وقت سیاسی اور اقتصادی بحرانوں کا شکار ہیں ، سیاسی اعتبار سے انتشار میں مبتلا ہیں، اقتصادی اعتبار سے ہم بہت نیچے جا چکے ہیں، حالات ایسے ہیں ہر شخص میں مایوسی پھیل رہی ہے۔مفتی تقی عثمانی نے کہا کہ الیکشن پر الیکشن ہو رہے ہیں اور ہر الیکشن میں دھاندلی کے نعرے بلند ہوجاتے ہیں، اس کے بعد پھر انتخابات کا مطالبہ ہوتا ہے،معاشرے کے مختلف طبقات ملک کی فلاح و بہبود کے لیے اکٹھے ہوں اور سوچ کر راہ نکالیں کہ ہم کس طرح اس غلامی سے نکل سکتے ہیں۔معروف عالم دین کا کہنا تھا کہ تاجر برادری کسی بھی ملک کی شہ رگ ہوتی ہے، اگر تاجر برادری مضبوط ہے اور وہ اپنے سامنے ملک و ملت کی فلاح و بہبود کا نقشہ رکھتی ہے تو وہ بلآخر سیاست کو بھی مجبور کرسکتی ہے کہ وہ صحیح راستے پر آئے۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے معاہدہ ہوا ہے، اس کی شرط بھی ہے کہ ہم درآمدات پر پابندی عائد نہیں کرسکتے، لیکن ہم غلام ہیں لہٰذا اس کی شرط ہم نے مان لی لیکن عوام پر کونسی پابندی ہے کہ وہ درآمدی اشیا استعمال کریں؟ تاجروں پر کونسی پابندی ہے کہ وہ امپورٹیڈ مصنوعات خریدیں۔مفتی تقی عثمانی نے کہا کہ حکومت اگر پابندی عائد کرے گی تو بین الاقوامی طاقتیں روک دیں گی۔کاروباری حضرات دیگر ممالک میں جا کر فلسطین میں مدد پہنچانےکی کوشش کریں۔سود کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ملت کے تمام لوگ زکوٰۃ ادا کریں گے تو غربت کا خاتمہ ہو جائےگا، اب ساری دنیا میں اسلامک بینکنگ فروغ پا رہی ہے، اسلامک بینکنگ میں سود سے کم پیسے ملتے ہیں، سب سے خطرناک کام یہ ہوتا ہےکہ گناہ کو گناہ نہ سمجھیں۔