اسلام آباد (پاک نیوز 24)سپریم کورٹ میں انتخابی عذرداری اپیل پر سماعت کے دوران چیف جسٹس نے سوال کیا کہ فارم 47 کیا چیز ہے اور فارم 47 کو قانون میں کیا کہتے ہیں؟ سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے (ن) لیگی رہنما اظہر قیوم نارا کی این اے 81 انتخابی عذرداری سے متعلق اپیل پر سماعت کی۔ وکیل احسن بھون نے کہا دوبارہ گنتی میں میرے موکل کامیاب قرار پائے، اس پر جسٹس عقیل عباسی نے کہا ریٹرننگ افسرنےدوبارہ گنتی کی درخواست پر آرڈر نہیں کیا، وہ دوبارہ گنتی کا قانون کے مطابق پابند تھا، آپ کی درخواست پر دوبارہ گنتی آر او کو کرنی چاہیے تھی، چیف جسٹس کے سوال پر احسن بھون نے بتایا فارم 47 ابتدائی نتیجہ ہوتاہے، حتمی نتیجہ فارم 48 پر جاری ہوتا ہے جب کہ فارم 47 کو قانون میں عارضی نتیجہ قرار دیا گیا ہے۔ جسٹس عقیل عباسی نے کہا اگر ریٹرننگ افسردوبارہ گنتی کی درخواست مسترد کردے توکیا ہوگا اور ریٹرننگ افسر کے فیصلے کے خلاف دادرسی کا فورم کونسا ہوگا؟ وکیل احسن بھون نے دلائل دیئے 9 فروری کو ریٹرننگ افسر نے فارم 47 جاری کیا اور 11فروری کو حلقے کا فارم 48 بھی جاری کردیا، انتظامی افسر کے فیصلے کے خلاف میرا مؤکل الیکشن کمیشن چلا گیا۔ بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت میں وقفہ کر دیا۔