کراچی (پاک نیوز24 )مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد کا کہنا ہے کہ شہر کے لوگ چاہتے ہیں کہ تمام جماعتیں مل کر ان کے لیے کام کریں، ہم مل کر چلیں تو شہر کے لوگوں کو کوئی ریلیف ملے۔کراچی میں لوڈ شیڈنگ کے خلاف مہاجر قومی موومنٹ کی مقامی ہوٹل میں آل پارٹیز کانفرنس ہوئی جس سے آفاق احمد و دیگر نے خطاب کیا۔جماعتِ اسلامی، استحکامِ پاکستان پارٹی، مرکزی مسلم لیگ کے رہنماؤں کے علاوہ اے این پی سندھ کے صدر شاہی سید بھی آل پارٹیز کانفرنس میں شریک ہوئے۔ آفاق احمد نے کہا کہ تمام ادارے اگر اپنی اپنی حدود میں کام کریں تو سیاسی عدم استحکام کا خاتمہ ہو جائے گا،سیاسی اختلافات اور ملکی اختلافات کے باوجود ہم کراچی کے مسائل پر مل بیٹھ سکتے ہیں، 4پارلیمانی کمیٹیوں پر کراچی کی قیمت وصول کی گئی۔ آفاق احمد نے کہا کہ کے الیکٹرک کا آڈٹ کرکے زائد بل وصول کرنے پر عوام کو رقم واپس کرے۔ ہم پانی، انفرااسٹرکچر ، سیوریج، ٹرانسپورٹ کے مسائل حل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ آج کی ایک نشست میں کے الیکٹرک کا معاملہ حل نہیں ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارا بدقسمت ملک ہے جہاں وزیراعظم نے بجٹ نہیں بنایا، دلائل کی بنیاد پر ہم حکومت سے کچھ حاصل نہیں کرسکتے۔ تمام سیاسی جماعتیں بجٹ، سینیٹ الیکشن کے وقت اپنے فائدے اور قیمت لیتی ہیں۔ سندھ حکومت پر اربوں کے واجبات کے الیکٹرک کے ہیں اور کے الیکٹرک وہ عوام سے وصول کررہی ہے۔ آفاق احمد کا کہنا تھا کہ میری کوشش یہ تھی کہ عوام کو ایک مثبت پیغام جائے ۔ ہم سب اپنے اپنے نظریات کے ساتھ الیکشن لڑیں گے لیکن ہم نےجھنڈا اور ایجنڈا الگ رکھ کر عوامی مسائل کی بات کی،انہوں نے کہا کہ ہم سب تنہا کچھ بھی کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔اس لیے ہم سب کو ملکر کراچی کے عوام کوریلیف دلاناہے،حکومت کو مجبور کرناہےکہ وہ عوامی مسائل کو حل کرے۔صوبائی وزیر توانائی ناصر شاہ نے کہا کہ آل پارٹیز کانفرنس کے الیکٹرک کے حوالے سے قانونی اور ٹیکنکل بنیاد پر جو بھی سفارشات تیار کرے گی حکومت ہر ممکنہ سپورٹ کرے گی۔ وزیر توانائی نے کہا کہ قانونی اور پرامن احتجاج سب کا حق ہے، ہم بھی احتجاج کرتے رہے ہیں مگر شہریوں اور حکومتی املاک کو نقصان نہ پہنچایا جائے۔ لوڈشیڈنگ اور اووربلنگ کے حوالے سے عوام کے ساتھ کی گئی زیادتیوں کا جائزہ لے رہے ہیں اور شکایات دور کرنے کیلئے کے الیکٹرک کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں ۔ کے الیکٹرک کو کہا کہ اگر کہیں انتہائی ناگزیر ہو تو وہ دن کے اوقات میں لوڈشیڈنگ کرے مگر رات 12 سے صبح 6 بجے کے درمیان لوڈشیڈنگ نہ کرے۔صوبائی صدر استحکامِ پاکستان پارٹی محمود مولوی نے خطاب میں کہا کہ 300 یونٹ مفت بجلی کا نعرہ لگایا گیا تھا،بجلی مفت نہیں دے سکتے تو کم از کم سبسڈائیز ریٹ پر دیں،پانی اور گیس کے بھی مسائل ہیں۔رہنما جے یو آئی مولانا ایاز نے کہا کہ کراچی میں صرف بجلی کا مسئلہ نہیں۔رہنما جماعتِ اسلامی عمران شاہد نے اے پی سی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہریوں کو سستی بجلی ملی نہ لوڈ شیڈنگ ختم کی گئی۔رہنما پی ٹی آئی شبیر قریشی نے کہا کہ میٹرک کے امتحانات کے دوران لوڈ شیڈنگ ہوئی، ن لیگ کا نعرہ 200 اور پی پی کا 300 فری یونٹ کا تھا، 200 یونٹ سے 1 یونٹ بڑھنے سے 5 ہزار کا فرق آتا ہے۔رہنما ٹی ایل پی قاسم فخری نے کہا کہ اضافی بجلی موجود ہے پھر بھی لوڈ شیڈنگ کیوں ہو رہی ہے؟ ان کے پاس ترسیل کا نظام نہیں ہے، ہم نے صوبائی اسمبلی میں کے ان کےخلاف قرارداد پیش کی تھی۔