کراچی (پ ر): بجلی چوری کی روک تھام کے سلسلے میں کے۔الیکٹرک کے عملے نے نیو کراچی کے علاقے زرینہ کالونی، رشید آباد اور سیکٹر 2 میں تقریبآ 189 کلو گرام کے 130 سے زائد غیرقانونی کنڈا کنکشنز ہٹادیے۔بجلی چوری کے خلاف کارروائیاں اور کنڈا ہٹاؤ مہم ادارے کی معمول کے کاروباری آپریشنز کا حصہ ہیں، تاکہ لائن لاسز کو کم اور صارفین وپاور انفرا اسٹرکچر کی حفاظت کو یقینی بنایا جاسکے۔
کے۔ الیکٹرک بجلی چوروں کے خلاف کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے جب کہ قانونی طریقے سے بجلی کے حصول کے لیے صارفین سے بھرپور تعاون کیا جاتا ہے۔
بلاتعطل بجلی کی فراہمی کے لیے بجلی کی چوری میں کمی اور بلوں کی بروقت ادائیگی ناگزیر ہے۔ کمپنی کی صارفین، علاقے کے منتخب نمائندوں اور کمیونٹی رہنماؤں سے اپیل ہے کہ وہ بلوں کی باقاعدہ ادائیگی کے کلچر کو فروغ دیں اور بجلی چوری کی سختی سے حوصلہ شکنی کریں۔ یہ اقدامات شہر کو بجلی کی بلاتعطل فراہمی یقینی بنانے کے لیے ضروری ہیں۔
کے۔ الیکٹرک کے بارے میں
کے۔ الیکٹرک (KE)ایک پبلک لسٹڈ کمپنی ہے، جس کا قیام 1913ء میں عمل میں آیا اور کے ای ایس سی (KESC) کے نام سے اس کی پاکستان میں شمولیت ہوئی۔ 2005 میں کمپنی کی نجکاری کی گئی۔ کے۔ الیکٹرک پاکستان کی واحد عمودی طور پر مربوط یوٹیلیٹی ہے، جو کراچی اور اُس کے ملحقہ علاقوں کو بجلی فراہم کرتی ہے۔ کمپنی کے 66.4 فیصد اکثریتی حصص (شیئرز) کے ای ایس پاور کی ملکیت ہیں، جو سرمایہ کاروں کا ایک کنسورشیم ہے، جس میں سعودی عرب کی الجومعہ پاور لمیٹڈ، کویت کا نیشنل انڈسٹریز گروپ (ہولڈنگ) اور انفرا اسٹرکچر اینڈ گروتھ کیپٹل فنڈ (آئی جی سی ایف) شامل ہیں۔ کے۔ الیکٹرک میں حکومت پاکستان کے بھی 24.36 فیصد اقلیتی حصص ہیں۔بقیہ حصص فری فلوٹ شیئرز کے طور پر درج ہیں۔