کراچی (پاک نیوز24) آئی پی پیز کی لوٹ مار ،کے الیکٹرک کی غنڈہ گردی اور تاجر دوست اسکیم کے نام پر تاجروں سے 60 ہزار روپے ماہانہ بھتے کی وصولی کے منصوبے کے خلاف کراچی کے تاجر جمعرات 8 اگست کو چار بجے شام صدر ریگل چوک پر بھرپور مظاہرہ کریں گے ،تاجروں کی تحریک ان کے مطالبات پورے ہونے تک جاری رہے گی ،ہم اپنے بچوں کو فاقوں سے نہیں مرنے دیں گے ۔یہ اعلان صدرکوآپریٹو مارکیٹ میں کراچی کے نمائندہ تاجر رہنماؤں عتیق میر ،رضوان عرفان ،محمود حامد ،شریف میمن ،جمیل پراچہ ،رؤف ابراہیم ،اسلم خان ،وقار غوری ،شاکر فینسی و دیگر نے اجلاس کے بعد کیا ۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کراچی تاجر اتحاد کے صدر عتیق میر نے کہا کہ حکومت ہمارے بچوں کو فاقہ کشی سے مارنا چاہتی ہے لیکن ہم یہ ظلم نہیں ہونے دیں گے ہماری جدوجہد ظالمانہ نظام کے خاتمے تک جاری رہے گی ۔کراچی الیکٹرانکس ڈیلر ایسوسی ایشن کے صدر رضوان عرفان نے کہا کہ حکومت ہوش کے ناخن لے تاجروں کو مشتعل کر کے سڑکوں پر آنے پر مجبور نہ کرے۔آرگنائزیشن أف اسمال ٹریڈرز کراچی کے صدر محمود حامد نے کہا کہ عوام اور تاجر جب سڑکوں پہ آتے ہیں تو ظالم حکمرانوں کو بھاگنے کے سوا کوئی راستہ نظر نہیں آتا،آج عوامی تحریک کے نتیجے میں بنگلہ دیش کی وزیراعظم ملک چھوڑ کر بھارت فرار ہو گئی ،بھوکے اور فاقہ زدہ عوام کے اتحاد کے آگے کوئی آمر نہیں ٹھہر سکتا ۔سندھ تاجر اتحاد کے صدر جمیل پراچہ نے کہا کہ ہماری جدوجہد آخری دم تک جاری رہے گی ،بولٹن مارکیٹ کے صدر شریف میمن نے کہا کہ ہماری تحریک سے حکومت گھبرا گئی ہے اور ہم میں پھوٹ ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے لیکن انشاءاللہ پھوٹ ڈالنے والے خود منہ کی کھائیں گے ہماری تحریک اپنے مطالبات کی منظوری تک جاری رہے گی ۔آرام باغ ٹریڈرز الائنس کے رہنما آصف گلفام نے کہا کہ ہمیں کمزور نہ سمجھا جائے کراچی 70 فیصد ریونیو دیتا ہے ہماری سڑکیں ٹوٹی ہوئی ہیں ،بجلی پانی ہمیں میسر نہیں اب حکومت نئے نئے ٹیکس لگا کر ہمارے جسموں سے خون نچوڑنا چاہتی ہے ۔ہول سیل گروسز ایسوسی ایشن کے صدر رؤف ابراہیم نے کہا ہم نے ظالمانہ ٹیکسوں کے خلاف تین روزہ ہڑتال کی ہم حکومت سے پوچھتے ہیں کہ جب دالوں ،آٹے اور دودھ پر ٹیکس لگا دو گے تو عوام کیا کھائے گی عوام کو بھوکا مارنے کے منصوبوں میں ہم کسی طرح حکومت کے شریک نہیں ہو سکتے ۔ صدر کوآپریٹو مارکیٹ کے جنرل سیکرٹری اسلم خان نے کہا کہ کراچی کےتاجر متحد ہیں ، ہم متحد ہو کر آگے بڑھیں گے اور انشاءاللہ اپنے مطالبات منوانے میں کامیاب ہو جائیں گے ۔اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ بجلی کے بلوں سے سلیب سسٹم ختم کیا جائے ،5 سو یونٹ تک بجلی کے صارفین کو 50 فیصد رعایت دی جائے ،آئی پی پیز کے ظالمانہ اور غیر منصفانہ معاہدوں کو منسوخ کیا جائے ۔تاجر رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ اپنے مطالبات کی منظوری کے لیے ہم بجلی کے بلوں کا بائیکاٹ یا تین روزہ ہڑتال کا اعلان بھی کر سکتے ہیں اس سلسلے میں پورے ملک کے تاجروں سے مشاورت جاری ہے ۔مشاورت کے بعد ہڑتال کی تاریخ کا اعلان کریں گے ،اجلاس سے انجمن تاجران سندھ کہ رہنما جاوید شمس ،طارق روڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشن کے صدر اسلم بھٹی ،پاکستان کنفیکشنری ایسوسی ایشن کے چیئرمین جاوید عبداللہ ،صرافہ بازار کے صدر شاکر فینسی ،کھوڑی گارڈن ٹریڈرز کے رہنما بلال میمن ،کاغذی بازار ٹریڈرز کے رہنما حاجی یونس بچو، اسپورٹس مارکیٹ کے صدر سلیم ملک سعید احمد ،صرافہ مارکیٹ صدر کے رہنما ارشد مانا دلشاد بخاری اور دیگر نے خطاب کیا۔