کراچی (اسٹاف رپوٹر )سلطنت مراکش کے پاکستان میں تعینات سفیر محمد کرمون نے کہا ہے کہ پاکستان اور مراکش کے درمیان دو طرفہ تجارتی حجم توقع سے کم ہے جس میں اضافہ کی ضرورت ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان 232 ملین ڈالر سے زائد کی مجموعی تجارت کو بڑھایا جاسکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (کاٹی) کے دورے پر صنعتکاروں سے خطاب میں کیا۔تقر یب میں کاٹی کے ڈپٹی پیٹرن ان چیف زبیر چھایا، سینئر نائب صدر نگہت اعوان، نائب صدر مسلم محمدی، قائمہ کمیٹی کے چیئرمین راشد احمد صدیقی، سابق صدر دانش خان، مراکش کے اعزازی قونصل جنرل اشتیاق بیگ و دیگر صنعتکار بھی موجود تھے۔ مراکو کے سفیر محمد کرمون نے مزید کہا کہ مراکو یورپ کا گیٹ وے ہے جس کے افریقی اور یورپی یونین کے ساتھ فری ٹریڈ معاہدے ہیں پاکستان مراکو کے ذریعے ان معاہدوں سے بھرپور فائدہ اٹھا سکتا ہے۔پاکستان کیلئے ویزا کے اجراء کو مزید آسان بنا رہے ہیں۔ محمد کرمون نے کہا کہ سیاحت مراکو میں بہت اہم سیکٹر ہے جس میں پاکستانی سرمایہ کار سرمایہ کاری کر سکتے ہیں، کیونکہ دلکش مناظر کی وجہ سے بین القوامی فلموں کی عکسبندی میں بھی اضافہ ہوا ہے۔سنگل کنٹری نمائش جیسی کاروباری ایکٹیویٹی پر کام کیا جا سکتا ہے،مراکش میں دس بڑی بندر گاہیں ہیں ٹیلی کمیونیکیشن، توانائی، بینکنگ سسٹم میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری ہو رہی ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ ہمارا برادر اسلامی ملک پاکستان سرمایہ کاری کے مواقع سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ کاٹی کے اشتراک سے دوطرفہ تجارتی وفود کو بھی مراکو میں تمام شعبوں میں سرمایہ کاری کیلئے سہولیات فراہم کریں گے۔ قبل ازیں کاٹی کے نائب صدر مسلم محمدی نے کہا کہ پاکستان اور مراکو کے دوطرفہ تعلقات 1958 میں شروع ہوئے۔ اگرچہ ان دونوں ممالک کے درمیان تجارت بہت کم ہیں اس لئے ہمیں نئے شعبوں میں شراکت داری کےمواقعوں کو تلاش کرنے کی ضرورت ہے ۔دونوں ممالک کی حکومتوں اور بزنس کمیونٹی کو ملکر بہت کچھ کرنا ہے۔ مسلم محمدی نے کہا کہ پاکستان سے فارماسیوٹیکل، آٹو اسپیئر پار ٹس اور مصنوعات اور سیاحت کے شعبے میں بے پناہ مواقع موجود ہیں۔ ڈپٹی پیٹرن انچیف زبیر چھایا نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان قدرتی وسائل سے مالا مال ملک ہے۔ یہاں سیاحت، تعمیرات، ہائیڈرو، سولرپاور کے منصوبوں ، مائنز اینڈ منرل ، جیمزسٹون ، زراعت سمیت بیشتر شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ زبیر چھایا نے مزید کہا کہ مراکو کے سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کرکے بھرپور فائدہ اٹھا سکتے ہیں جبکہ کاٹی مراکو کے سرمایہ کاروں کو ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔ قائمہ کمیٹی برائے سفارتی امور کے چیئرمین راشد صدیقی نے کہا کہ دونوں مملک کے درمیان تجارتی وفود اور سنگل کنٹری نمائش کا انعقاد انتہائی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مراکو ایکسپورٹ سے متعلق آگاہی میں کمی ہے۔ جبکہ مراکو کے سرمایہ کاروں کو بھی پاکستان میں دستیاب مصنوعات کی معلومات کا فقدان ہے۔ اس سلسلے میں دونوں جانب سے تجارتی وفود کا تبادلہ اور بزنس ٹو بزنس میٹنگز کا انعقاد کرنا انتہائی ضروری ہے ۔تقریب سے کاٹی کی سینئر نائب صدر نگہت اعوان ، اعزازی قونصل جنرل اشتیاق بیگ اور سابق صدر دانش خان اور دیگر نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا اور دونوں ممالک کے درمیان باہمی تجارت کے فروغ کیلئے تجاویز پیش کیں۔